صرف ہوا اور سورج کی روشنی ’کھا‘ کر زندہ رہنے والا انوکھا شخص
برکن ہیڈ، برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ کائی ہو خود کو breatharian کہتے ہیں.”ہوا خور“ کائی کا دعویٰ ہے کہ وہ تین مہینے صرف 100 کیلوریز فی ہفتہ پر گزارا کر سکتے ہیں اور اس کے لیے انہیں ہوا، سورج کی روشنی اور کبھی کبھار منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے چیونگم ہی کافی ہے.کائیپیزا ڈیلیوری مین کے طور پر کام کرتے ہیں. ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں کھانے میں کوئی دلچسپی نہیں. وہ بچپن میں بھی والدہ کے بنائے کھانے کو کھانے سے انکار کر دیتے تھے.انہوں نے بتایا کہ چار سال پہلے ایک ہندو یوگی کی مدد سے وہ مکمل طور پر کھانا چھوڑ چکے ہیں.ان کا کہنا ہے کہ کھانا کھائے بغیر صرف ہوا، سورج کی روشنی یا پودینے کے چند پتوں پر تینماہ تک گزارہ کر سکتے ہیں.وہ پانی بھی کبھی کبھار ہی پیتے ہیں، بعض اوقات وہ ہفتے میں بس ایک بار ہی پانی پیتے ہیں.بظاہر ہندو یوگی سے سیکھے گئے مراقبوں اور ریاضتوں کی وجہ سے وہ ہوا اور سورج کی روشنی سے غذائیت حاصل کر لیتے ہیں.کائی نے بتایا کہ مکمل ہوا خور بننے سے پہلے وہ تین چار دنوں میں ایک بار کھانا کھاتے تھے لیکن اب انہیں اس کی بھی ضرورتنہیں کیونکہ انہیں، ہوا، ہوا کی نمی اور سورج کی روشنی سے تمام غذائیت حاصل ہو جاتی ہے.انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ لوگ انہیں پاگل سمجھتے ہیں اورکچھ کے نزدیک وہ مہینوں روزے رکھتے ہیں لیکن کچھ لوگ انہیں حیرت انگیز بھی قرار دیتے ہیں.کائی کا کہنا ہے کہ ہوا خوری کی وجہ سے ہی وہ چوکس رہتے ہیں. انہیں ہوا خوری سے اتنی توانائی ملتی ہے کہ سونے میں مشکلپیش آتی ہے. اس سے انہیں جگر کے درد سے بھی نجات ملی ہے. کائی کا دعویٰ ہے کہ وہ بیماریوں کا جسم کے اندرونی طور پر قدرتی علاج کے بارے میں جانتے ہیں اور اسی طرح اپنی کئی بیماریوں کا علاج کر چکے ہیں.کائی نے سائنس کے اس دعوے کو کو مسترد کردیا کہ متحرک آدمی کو ایک دن میں 2500 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے. کائی کا کہنا ہے کہ وہ دوسروں کو کھانا کھانے سےنہیں روکتے کیونکہ ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک ہے. کائی کا کہنا ہے کہ کھانا نہ کھا کر ان کے بہت سے پیسے تو بچتے ہیں لیکن باہر لوگوں سے ملتے ہوئے انہیں عجیب لگتاہے کیونکہ لوگ کھانا کھا رہے ہوتے ہیں اور وہ آرام سے بیٹھے ہوتے ہیں.کائی ہو سے پہلے بھی بہت سےا فراد دعویٰ کر چکے ہیں کہ وہ سورج کی روشنی اور ہوا کھا کر ہی زندہ ہیں.
Comments
Post a Comment