Poet: Habib Jalib

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
Poet: Habib Jalib
By: Saleem Akber Luqman

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا

کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ
وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا

آج سوئے ہیں تہ خاک نہ جانے یہاں کتنے
کوئی شعلہ کوئی شبنم کوئی مہتاب جبیں تھا

اب وہ پھرتے ہیں اسی شہر میں تنہا لیے دل کو
اک زمانے میں مزاج ان کا سر عرش بریں تھا

چھوڑنا گھر کا ہمیں یاد ہے جالبؔ نہیں بھولے
تھا وطن ذہن میں اپنے کوئی زنداں تو نہیں تھا

Comments

Popular posts from this blog

گوگل نے موبائل فون بھول جانے پر فوری آگاہ کرنے والی جیکٹ متعارف کرا دی

لیموں کے پودے کے لئے نہ تو ذیادہ جگہ درکار. اور نہ ہی پیسہ. ایک گملہ بھی کافی ہے.